مہر خبررساں ایجنسی نے رائٹرز کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ افغانستان کے صدر حامد کرزائی نے اعتراف کیا ہے کہ افغان حکومت، امریکہ اور نیٹو افواج پچھلے دس برسوں میں افغان عوام کو تحفظ فراہم کرنے میں بری طرح ناکام رہے ہیں۔افغان صدرکرزائی نے کہا کہ افغان حکومت، امریکہ اور نیٹو کی بنیادی ذمہ داری افغان عوام کو تحفظ فراہم کرنا تھی۔ بین الاقوامی برادری اور ان کی حکومت یہ تحفظ فراہم کرنے میں پوری طرح ناکام ثابت ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں طالبان کے محفوظ ٹھکانوں کے خاتمے تک افغانستان میں گڑبڑ کا خاتمہ نہیں ہوگا۔ یہ ٹھکانے حکومتِ پاکستان کے افغانستان کے ساتھ تعاون کے بغیر ختم نہیں ہونگے۔ انھوں نے کہا کہ طالبان دہشت گرد ہیں اور ان کا امن پر کوئی یقین نہیں اور نہ ہی ان کا کوئي نمائندہ مذاکرات کے لئے میدان میں آتا ہے لہذا دہشت گردوں کے ساتھ مذاکرات کا کوئی فائدہ نہیں ذرائع کے مطابق طالبان کو ناکام بنانے کے لئے طالبان کی امدادی لائنوں کو کاٹنا ضروری ہے طالبان کی امدادی لائنوں کو کاٹنا مشکل ہے کیونکہ طالبان کو امریکہ اور اس کے اتحادی عرب ممالک سے بڑے پیمانے پر امداد اور خود کش جیکٹ مل رہے ہیں۔ امریکہ اور اس کے اتحادی جب تک طالبان کو مدد فراہم کرنا بند نہیں کرتے اس وقت تکدہشت گردی کا خاتمہ ممکن نہیں ہے۔
مہر نیوز- 8 اکتوبر2011ء: افغانستان کے صدر حامد کرزائی نے اعتراف کیا ہے کہ افغان حکومت، امریکہ اور نیٹو افواج پچھلے دس برسوں میں افغان عوام کو تحفظ فراہم کرنے میں بری طرح ناکام رہے ہیں۔
News ID 1426911
آپ کا تبصرہ